دل چیر کر دو پارہ کر دو

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر , MPK

دل چیر کر دو پارہ کر دو
جو نہیں الگ وہ تمہارا کر دو

چڑھ جائیںگے سولی اس میں کیا ھے
بس ایک بار تم اشارہ کر دو۔

کہاں بھٹکیں دربدر دیار غیر میں۔
اپنے در سے سگ کا گذارا کر دو۔

دے دیا ھے سب طبیبوں نے جواب۔
اپنی اوور سے درد کا چارہ کر دو۔

ہم بھی جی لیں اسد حیات کل اپنے۔
اپنی زندگی میں شامل خدارا کر دو۔

Rate it:
Views: 643
02 Dec, 2021