روز نئے سپنوں کے ہی وہ تانے بانے بنتے ہیں کیسے دیوانے ہیں صحراؤں میں موتی چنتے ہیں معلوم ہے جو انجام دل کے ہاتھوں ہوتا ہے لیکن ان اہل وفا کا کیا کہنا جو بات ہی دل کی سنتے ہیں