غم کا فسانہ کس کو سنائیں
ٹوٹا دل کس کو دکھائیں
بن گئی دنیا عذاب ہامرے لئے
اب گئیں یا پھر ہم مر جائیں
کرتی ہے ہر سو بدنام دنیا
بتا تو اب ہم کدھر جائیں
قسم ہے تجے اب آ نھی جا
آنے سے پہلے تیرے نہ ہم مر جائیں
دیکھا ہے سب نے ٹوٹتا دل شاکر
چلو کہیں اور جا کر اب گھر بسائیں