اپنے دل کی دھڑکن میں مجھے اپنا گھر بنانے دے
میں پیار ہوں تیرا مجھے اِس میں بس جانے دے
ہر روز میں یہی سوچتا ہوں کہ اک دن پاؤں گا تجھے
اس سپنے کو حقیقت میں بدل جانے دے
میں ہوں زندگی تیری، توں ہے وفا میری
اس بے وفائی کو وفا میں بدل جانے دے
یاد ہے وہ لمحہ جب ملے تھے ہم دونوں
اس گئے ہوئے وقت کو پلٹ آنے دے
چھوڑ دے دوریاں اور بے رُخی اے زندگی
اس عجب ادھوری زندگی کو پیار میں بدل جانے دے