دل کے زخم
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birminghamہر کسی کو دل کے زخم دکھایا نہ کرو
مگر اس دوست سے کچھ چھپایا نہ کرو
پلکوں کے پیچھے آنسو چھپایا نہ کرو
یوں ہمارے دل میں درد جگایا نہ کرو
دشمنوں کے طعنے تو سہہ سکتے ہیں
تم ہم پہ الفاظ کے تیر چلایا نہ کرو
تم چلے جاتے ہو تو مجھے نیند آتی
ہو سکے تو میرے خوابوں میں آیا نہ کرو
سنا ہے غم باٹننے سے کم ہوتا ہے
ہمیں بھی کبھی حال دل سنایا کرو
جو لوگ وفا کے معنی نہ جانیں
ایسے کم ظرفوں کو جام وفا پلایا نہ کرو
مقدر پر کسی کا زور نہیں ہے
جو مل جائے خوشی خوشی جھولی پایا کرو
More Love / Romantic Poetry






