دو ہاتھ قلم پھر سے

Poet: Ajmouj By: A J mouj, sangla hill

دو ہاتھ قلم پھر سے لکھنے دو نظم پھر سے
مقتل میں وہ کہتے ہیں اب لینا جنم پھر سے

یاد آیا ہے گزرہ ستم کھلنے کو زخم پھر سے
ہے کون جو رکھے دوست زخموں پہ مرہم پھر سے

اے کاش وہ کر جائیں پہلے سا کرم پھر سے
ہیں موج کی یوں موجیں سرہو گا قلم پھر سے
 

Rate it:
Views: 594
13 May, 2008