دو ہاتھ قلم پھر سے
Poet: Ajmouj By: A J mouj, sangla hillدو ہاتھ قلم پھر سے لکھنے دو نظم پھر سے
مقتل میں وہ کہتے ہیں اب لینا جنم پھر سے
یاد آیا ہے گزرہ ستم کھلنے کو زخم پھر سے
ہے کون جو رکھے دوست زخموں پہ مرہم پھر سے
اے کاش وہ کر جائیں پہلے سا کرم پھر سے
ہیں موج کی یوں موجیں سرہو گا قلم پھر سے
More Love / Romantic Poetry







