دھوم اتنی ترے دیوانے مچا سکتے ہیں

Poet: ameer meenai By: farah ejaz, Karachi

دھوم اتنی ترے دیوانے مچا سکتے ہیں
کہ ابھی عرش کو چاہیں تو ہلاسکتے ہیں

مجھ سے اغیار کوئی آنکھ ملاسکتے؟
منہ تو دیکھو وہ مرے سامنے آسکتے ہیں؟

یاں و آتش نفساں ہیں کہ ابھریں آہ تو جھٹ
آگ دامان شفق کو بھی لگا سکتے ہیں

سوچئے توسہی ہٹ دھرمی نہ کیجئے صاحب
چٹکیوں میں مجھے کب آپ اڑا سکتے ہیں

حضرت دل تو بگاڑ آئے ہیں اس سے لیکن
اب بھی ہم چاہیں تو پھر بات بنا سکتے ہیں

شیخی اتنی نہ کر اے شیخ کہ رندان جہاں
انگلیوں پر تجھے چاہیں تو نچا سکتے ہیں

Rate it:
Views: 420
07 Oct, 2016