تیز ہوا میں اوڑتے اوراق کی طرح
میری محبت ادھوری کتاب کی طرح
کیسے کرتے تم سے شکوہ یا شکایت
تم سے بچھڑے نامکمل حساب کی طرح
میں اور میری ادھوری محبت
کٹ رہی ہے زندگی تلخ عذاب کی طرح
بناوٹی مسکراہٹ سے غم کو چھپائے ہوں
دھوپ میں اوڑھے جانے والے نقاب کی طرح
یوں بکھر گیا تیرا میرا رشتہ اے ہم دم
آنکھ کے کھلنے سے ٹوٹے خواب کی طرح
دل کے جہاں میں اک ہلچل سی ہے مچی
شہر میں آئے ہوئے سلاب کی طرح