Add Poetry

دیکھتے ہیں راہ میں رَہ گذر مل جائے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

دیکھتے ہیں راہ میں رَہ گذر مل جائے
یوں شاید زندگی کو کوئی سفر مل جائے

محفل میں بہکے تو اُسے ہی مانگیں گے
ذرا رکیئے اپنی مۂ کو اثر مل جائے

بے تاثیر حکم کی عدم توجہی نہیں کی
یہ تم نے چاہا تھا کہ مجھے ہجر مل جائے

اس آندھیوں میں تتلی کتنی بھٹکے گی
اپنی دعا کہتی ہے کہ اِسے شجر مل جائے

وہ تو پھر جینے کا تعزیر ہی نہ کرے
جسے اک بار عاشقی کا ہنر مل جائے

دکھ کی دھوپ اور کئی گریزاں منزلیں
سنتوشؔ تیرے حسرت کو کہں سحر مل جائے

 

Rate it:
Views: 454
05 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets