Add Poetry

دے کے مجھے وہ دل اب احسان بولتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیویارک

دے کے مجھے وہ دل اب احسان بولتا ہے
اس کے ذہن میں کیسا انسان بولتا ہے

شک و شبہ ہے مجھ کو ہواؤ ذرا بتانا
میرے علاوہ کس کو وہ جان بولتا ہے

فصلِ بہار میں تو سنتے نہیں کسی کی
رہتے نہیں ہیں گل تو گلدان بولتا ہے

مسند نشیں جو دل میں مدت سے چپ رہا ہے
کیوں آج میرے گھر کا مہمان بولتا ہے

خوشیوں کی انتہا ہے اس ماہ رو سے مل کر
آنکھوں میں خواہشوں کا سامان بولتا ہے

اس کو اٹھا کے وشمہ رکھ لوں کتاب دل میں
مجھ کو جو زندگی کا عنوان بولتا ہے
 

Rate it:
Views: 289
13 Jun, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets