ذکر الفت ھے کچھ اپنی زبانی سنیئے

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 ذکر الفت ھے کچھ اپنی زبانی سنیئے
دل سے بہتر نہیں کوئی ترجمانی سنیئے

ہم کہاں تجھسے کوئی گلہ کرتے ہیں؟
فریاد دل ھے اپنے منہ زبانی سنیئے۔

اشک آنکھوں سے اپنے تھمتے نہیں۔
جناب کےغم کی ھے کارستانی سنیئے۔

آہ ! کیوں نہیں سنتے نالئہ غم اپنے ؟
کہ آپسے وابسطہ ھے قصہ کہانی سنیئے۔

چند لفظون میں بیاں کرتے ہیں اسد
کہ جناب پر نربھر ھے زندگانی سنیئے
 

Rate it:
Views: 408
24 Jul, 2021