ذکر الفت ھے کچھ اپنی زبانی سنیئے
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK ذکر الفت ھے کچھ اپنی زبانی سنیئے
 دل سے بہتر نہیں کوئی ترجمانی سنیئے
 
 ہم کہاں تجھسے کوئی گلہ کرتے ہیں؟
 فریاد دل ھے اپنے منہ زبانی سنیئے۔
 
 اشک آنکھوں سے اپنے تھمتے نہیں۔
 جناب کےغم کی ھے کارستانی سنیئے۔
 
 آہ ! کیوں نہیں سنتے نالئہ غم اپنے ؟
 کہ آپسے وابسطہ ھے قصہ کہانی سنیئے۔
 
 چند لفظون میں بیاں کرتے ہیں اسد
 کہ جناب پر نربھر ھے زندگانی سنیئے 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 