Add Poetry

را بطے قائم ہو ۓ تو فا صلے مِٹنے لگے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

را بطے قائم ہو ۓ تو فا صلے مِٹنے لگے
نا شناسائی کے سا رے مرحلے مِٹنے لگے

مختصر سا اِک تعلق یا د پھر آیا مجھے
نقش جب مہندی کے میرے ہاتھ سے مِٹنے لگے

چلتے چلتے راہ میں جب پھیر لی اس نے نظر
چاہتوں کے ، قربتوں کے ، سلسلے مٹنے لگے

آ گیا اب زندگی میں اِک عجب ٹھہراؤ سا
دِل میں جو موجود تھے سب وسوسے مِٹنے لگے

نیند کی دیوی نے مجھ کو جب لیا آغوش میں
رفتہ رفتہ سوچ کے سب دائرے مِٹنے لگے

جب سے میں نے کر لیا سوچوں کو اپنی پرُ سکوں
میری راتوں کی جبیں سے رتجگے مٹنے لگے

آج دوراہے پہ آ کر کیا اچانک ہو گیا
منزلیں آئیں نظر تو راستے مِٹنے لگے

اُس نے عذراؔ گھول لی لہجے میں شیرینی نئی
تلخ لہجوں کے وہ سارے تجربے مِٹنے لگے

Rate it:
Views: 476
14 Feb, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets