رات کے اس پل جب وہ چپکے سے قریب آیا
میری روح کا سرور مجھ میں لوٹ آیا
میری تنہائیاں، پستیاں عزیز ہستیاں بنی
کچھ سرگوشیاں ادھر کچھ ادھر ہوئیں
میں پھر بھی پرسکوں تھی میری جاں قریب تھی
میں نے گذشتہ تلخیوں،شکایتوں کو بھلا دیا
اک نئی صبح کا آغاز و افتتاح کیا
کیونکہ میری روح کا سرور اورمیری جاں قریب تھی