آنکھوں کی طرح راز ہے کھلتا بھی نہیں وہ سیلاب بھی بن جاتا ہے دریا بھی نہیں وہ اس شخص کے دامن میں سکوں کتنا ہے دعا جبکہ گرجا نہیں، مندر نہیں، کعبہ بھی نہیں وہ