Add Poetry

رانگ نمبر

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh

میں نے لگایا رانگ نمبر کی اس نے ہیلو
کیا سلام، دیا جواب، ہو گئی ہم میں ہیلو ہیلو
کہا کہ میں ابھی بزی ہوں کل کو کرنا کال
مطلب دال میں کالا نہیں، کالی ہے ساری دال
اگلے دن کال لگائی، وہ منتظر جیسے بیٹھی تھی
لپک کے بولی میں ابھی فارغ ہو کے ہی بیٹھی تھی
ایسے لگا صدیوں سے مجھے وہ جانتی ہو
مجھ کو مجھ ہی سے زیادہ وہ پہچانتی ہو
اس کی باتوں کا نشہ تھا یا تھی کوئی ایسی بات
سو نہ سکا میں، کٹ گئی پلکوں میں ساری رات
ہم کو جیسے جیسے لو ہونے لگا
چرچا دھیرے دھیرے ہر سو ہونے لگا
محبت کا تھا عروج ہوئے کئی عہد وفا
پیار ہمارا بڑھا تو بس بڑھتا ہی گیا
محبت کی ہم نے ایسی مثال قائم کرڈالی
گر سوچے کوئی تو زندگی ہی بدل ڈالی
آج جاوید کی آنکھ کا وہ تارا ہے
میرا جیون ساتھی بڑا ہی پیارا ہے
 

Rate it:
Views: 4166
27 Feb, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets