راہ میں کانٹے آباد مت کرنا

Poet: ہارون الرشید اداس By: Haroon Ur Rasheed uDas, Muzaffarabadak

ملن کی راہ میں اب کانٹے آباد مت کرنا
ملن کی بنی ہیں جو راہیں ان برباد مت کرنا

وقت کی تلخیوں نے رکھا بہت ہی درد و الم میں
گر ہو سکے تو قدم لو آگے ماضی یاد مت کرنا

سفر کی وحشتیں ہوتی ہیں بہت ہی دل آزار سی
راستہ ہو گر سفر حیات کا تنگ تو فریاد مت کرنا

اپنے ہی ارمانوں کا کر کے قتل ملے گا نہ ثواب تم کو
ٹوٹے مسکن خدا جس سے سنو ایسا جہاد مت کرنا

مر گیا عشق میں تیرے یقین دلاتے دلاتے محبت میں کوئی
لکھا جائے پھر سے خدارا کوئی باب ایسا مت کرنا

توڑ دو پردہ کی دیوار اب دل میں بسا لو ابد ہمیں
دیدار کو ترے ترس جائے ہارون خدارا ایسا حجاب مت کرنا

Rate it:
Views: 402
12 Mar, 2018