راہ چلتے گمشدہ تقدیر مِل جائے ہو بہو شاید تیری تصویر مِل جائے میری فکر میرا، سخن پڑھ کے دیکھئیے شاید میری حیات کی تفسیر مِل جائے فِکر سے نِکل کر میدانِ عمل میں آؤ اِمکان ہے خوابوں کی تعبیر مِل جائے