راہیں ہیں الگ چلنا سیکھ لو

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

راہیں ہیں الگ چلنا سیکھ لو
یہی اپنا بھاگ جینا سیکھ لو

نشا نگاہوں کا عجیب ہوتا ہے
کسی کی آنکھ سے پینا سیکھ لو

اگر دل کو ہو تھکن محسوس
اپنے مزاج سے رونا سیکھ لو

یادوں میں بڑی لاچارگی ہے
بس خود ہی کو بھولنا سیکھ لو

دائم جاودانی کہاں ہیں ہم
سنتوشؔ اب تم جانا سیکھ لو

 

Rate it:
Views: 382
06 Jan, 2011