رخ یار کی طلب ھے آتی بہار میں
پھر سے تمنا جاگی ھے دل بےقرار میں
وہ پیار کی نگاھوں سے دیکھے جو ایکبار
میں اپنا ہاتھ چوم لوں اس کے خمار میں
وہ آئے تو اسکی راہ میں خود کو لٹا دوں میں
میرا جسم آنکھ بن جائے یوں انتظار میں
دیکھوں جو آئینہ تو نظر آتا ھے وہ مجھے
میں اپنا آپ بھولاں ہوں اس کے دیدار میں