رشتہ تو پرانا تھا

Poet: Ashraf Qazi By: Ashraf Qazi, skardu

کیوں بھول گئے ہم کو رشتہ تو پرانا تھا
اک یہ بھی زمانہ ہے اک وہ بھی زمانہ تھا

رنگین فضائیں تھی اور شوخ ادائیں تھی
جذبوںپے جوانی تھی موسم بھی سہانا تھا

سینے سے لگایا تھا آنکھوں پے بیٹھایا تھا
معلوم نہ تھا تم نے یوں چھوڑ کے جانا تھا

کیوں ہم سے خفا ہو تم کیوں ہم سے جدا ہو تم
کیا جرم ہوا ہم سے اتنا تو بتانا تھا
کیوں بھول گئے ہم کو رشتہ تو پرانا تھا

Rate it:
Views: 932
08 Jan, 2010