رلایا ہے اس نے جی بھر کے مجھے
چھوڑ گیا دنیا میں تنہا کر کے مجھے
میری ساری خوشیاں وہ ساتھ لےگیا
کرکےحوالےغموں کہ سمندر کےمجھے
جانے کیسےمجھے میری منزل ملےگی
وہ چھوڑ گیا ہے بنا کسی رہبر کے مجھے
ہم لوگ تو وفا کے پیکر تھے اصغر
مگر ملتے رہے انسان پتھر کےمجھے