چلو اس کے رنگ میں رنگ جاتے ہیں
ہائے مگر رنگِ حیا کہاں سے لائیں ہم
زمانے میں ہیں رنگ ہزار
اس جیسا کہاں سے لائیں ہم
بہت سے دل ہیں زمانے ہیں
اس جیسا دل کہاں سے لائیں ہم
ہر صورت ہوگی حسین ماہ جبین
اس جیسی مورت کہاں سے لائیں ہم
سنگِ مرمر ہے بہت دلکش
مگر اس جیسا سراپا کہاں سے لائیں ہم