Add Poetry

روز کہتا تھا آج مرنا ہے

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

روز کہتا تھا آج مرنا ہے
شرم آتی ہے میں مرا ہی نہیں

سب رھے غرق اپنے کاموں میں
میں بجز طنز کچھ کیا ہی نہیں

جانے کس کو رہی تلاش مری
میں بھی چھپتا رہا، ملا ہی نہیں

ہر کوئی اجنبی تھا میرے لیے
دکھ کہ اپنا بھی میں ہوا ہی نہیں

سب نے کوشش تو کی بہت لیکن
بھاگ میں تو سدھرنا تھا ہی نہیں

کتنا مایوس ہوں، کیا بتلاؤں
اب تباہی کو کچھ بچا ہی نہیں

اب کسے بھولے سے کریں ہم یاد
نہ میاں، اب کوئی رہا ہی نہیں

اِس جہاں میں خطا سے بھیجا گیا
مگر کیونکر مجھے پتا ہی نہیں

ٹل گئی آس کی بلا جب سے
تب یہ جانا کوئی مرا ہی نہیں

Rate it:
Views: 352
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets