روگ میری زندگی کو تم نے اک اور لگا دیا
لکھ کے نام دل پہ میرے، خود ہی مٹا دیا
کیا کروں شکوے، کیا کروں شکائتیں
ملنے کو صنم تونے مجھے فقط اک لمحہ دیا
رہ گیا اب اور کیا سننے کو باقی صنم
در پہ کھڑے کھڑے تم نے ہمیں سنا دیا
پھولے نہ سما رہا تھا دل میرا خوشی سے
سنا کے کڑوی باتیں دل کو میرے جلا دیا
نہ بھولیں گے عمر بھر انہیں ہم شاکر
ظالم نے تو ہمیں کب کا بھلا دیا