بات جو کرنی ہے تم سے آج بھی رہ جائے گی وقت کم ہے گفتگو میں تشنگی رہ جائے گی جانتا ہوں میں کہ کل تیرے چلے جانے کے بعد تیری یادوں سے فقط وابستگی رہ جائے گی دیکھنا واثق قریشی وقت وہ بھی آئے گا وہ میرا ہو گا تو دنیا دیکھتی رہ جائے گی