Add Poetry

رہتا جینا پل دو پل کا

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

رہتا جینا پل دو پل کا
بس نہیں اپنا بھی چلتا
ہم کھلونے کے موافق
گھومتے ہیں ارد کیسا
چابی جتنی ہی بھری ہو
دوڑ اتنی ہی لے سکتا
کیا پتہ کب موت آئے
کس سفر پر چل بھی پڑتا
واپسی کی راہ نہ کچھ
در عمل کا بند کرتا
مال کے حقدار وارث
جو بچا تقسیم ہوتا
گر غریبوں میں ہو صدقہ
قبر میں پھر اجر ملتا
آس ناصر چھوڑ دے کیوں
جب تلک سانس بھی رکھتا
 

Rate it:
Views: 335
29 Jan, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets