رہنے دو
Poet: yasir khan By: yasir khan, sibiہے کہنے کو بہت کچھ مگر رہنے دو
ابھی زمانے کو تم بے خبر رہنے دو
جتنی کوشش کروگے دل کو بہلانے کی
اس پہ ہوگا نہ کبھی بھی اثر رہنے دو
ابھی وہ دور ہے مجھ سے تھ یہی بہتر
ابھی اسکو ادھر مجھکو ادھر رہنے دو
ابھی سویا ہوا ہے تو اسے مت چیھڈو
ابھی اسکے خوابوں کا نگر رہنے دو
میرے گھر کا سب سامان تم لے جاؤ
مگر اک کھڑکی اور در رہنے دو
More Love / Romantic Poetry






