زخم دل کی داستان سنانے کی دیر تھی
Poet: Ayesh khan By: Ayesh Khan, karachiزخم دل کی داستان سنانے کی دیر تھی
رخ سے اس کے پردہ سرکانے کی دیر تھی
نہ مطلب ہوا بیان نہ بات ہوئی مکمل
ادھوری سی اک یاد بتانے کی دیر تھی
اداسی بھری رات میں پھیلی اشکوں کی چاندنی
اس محفل میں میرا نغمہ سنانے کی دیر تھی
خوشبو سی پھیل گئی عائش میرے اردگرد
ہوا میں میرا آنچل لہرانے کی دیر تھی
روتا رہا وہ شخص جانے کیوں میرے سامنے
عائش زندگی کا مطلب سمجھانے کی دیر تھی
More Love / Romantic Poetry






