زمانے سے جو میں جفا کر رہی ہوں
یہ شعروسخن سے وفا کر رہی ہوں
نماز محبت قضا تھی جو میری
ترے عشق میں وہ ادا کر رہی ہوں
مرے کام کو خاک سمجھے زمانہ
میں خود بے خبر ہوں یہ کیا کر رہی ہوں
نگاہ جہاں میں اگر چہ بری ہوں
میں اپنی طرف سے بجا کر رہی ہوں
تری یاد جان غزل بن گئ ہے
سنہری قیامت بپا کر رہی ہوں