نیند ساری رات آنکھوں میں نہ آئیگی
ہجر کی تنہائی رات بھر ستائے گی
آنکھوں میں انتظار کا خمار ہو اگر
دل کو قرار نہ ہو تو کیا نیند آئیگی
ہم نے کسی کی خاطر زمانے کی عداوت مول لی
یہ وہ سودا ہے کی جس میں زندگی ہی جائے گی
ہم نے کسی کی چاہ میں خود کو گنوا دیا ہے
نہ جانے اپنی جستجو کہاں تک رنگ لائے گی
میری آنکھوں میں جھانک کر دیکھو
میری چاہت کی تصویر نظر آئے گی