میں تو تمہیں اتنا ٹوٹ کر چاہتا ہوں اور تو ہے کہ خوشبو کیطرح اڑتی جاتی ہے تیرے قدموں میں اپنے خواب سجاتا ہوں تو مارکے ٹھوکر انہیں ٹوڑتی جاتی ہے میں مناتا ہوں روح کوکہ ابھی نا نکل وہ ہے کہ زندگی کا دامن چھوڑتی جاتی ہے