یہ جو زندگی کی کتاب ہے
اسی میں لکھی میری حیات ہے
کیسے،کب،کہاں کیا ہوگا
اس میں لکھی اک اک بات ہے
تھا لکھااس میں اک حسینہ سے ملاقات ہے
دکھنے میں جو چند مہتاب ہے
آہ! کئی موسم گزر گئے دل پہ اک ساتھ
الٹی محفل میں جو اس نے نقاب ہے
سوچا تھا اس سے یہ کہیں گے وہ کہیں گے
لیکن اس سے آگے تو خوشبو اگلا باب ہے