زندگی کے قریب آؤ تم
درد سہہ کر بھی مسکراؤ تم
درد چہرے پہ آ ہی جاتے ہیں
ظرف یہ ہے کہ سب چھپاؤ تم
چاند لگتا ہے رات میں روشن
جب بھی آنگن میں مسکراؤ تم
سن کے لوگوں کی بات و افسانے
اپنے افکار بھول جاؤ تم
تیری رہ میں غریب خانہ ہے
بھول کر ہی کبھی تو آؤ تم
زندگی کے نگار خانے میں
لو محبت سے بس لگاؤ تم
غم کے بادل ہیں ہر طرف پھیلے
وشمہ ٹھہرو ابھی نہ جاؤ تم