زیست میں ملتے ہیں پھول بھی خار بھی

Poet: By: ASGHAR, BIRMINGHAM

زنیست میں ملتےہیں پھول بھی خاربھی
وقت پڑھنےپہ قلم کو بنالیتاہوں تلواربھی

مصائب سےگبھرا کرکبھی موت نامانگنا
چاہے تمہاراجینا ہو جائے دشوار بھی

خدا کسی انسان کو برا وقت نا دکھائے
کڑے وقت میں کوئی سنتا نہیں پکار بھی

جس کےپیار کےسمندرمیںڈوبتاجارہا ہوں
کاش وہ آکر چھیڑےمیرےدل کےتاربھی

یہی سوچ کردن بھر لکھتا رہتا ہے اصغر
شاہد شعرا میں ہو جائے اپنا شماربھی

Rate it:
Views: 628
21 Sep, 2011