زنیست میں ملتےہیں پھول بھی خاربھی
وقت پڑھنےپہ قلم کو بنالیتاہوں تلواربھی
مصائب سےگبھرا کرکبھی موت نامانگنا
چاہے تمہاراجینا ہو جائے دشوار بھی
خدا کسی انسان کو برا وقت نا دکھائے
کڑے وقت میں کوئی سنتا نہیں پکار بھی
جس کےپیار کےسمندرمیںڈوبتاجارہا ہوں
کاش وہ آکر چھیڑےمیرےدل کےتاربھی
یہی سوچ کردن بھر لکھتا رہتا ہے اصغر
شاہد شعرا میں ہو جائے اپنا شماربھی