ساقیا آئے ہیں مے خانے میں

Poet: داد بلوچ فورٹ منرو By: Dad Baloch, ڈیرہ غازی خان

ساقیا آئے ہیں مے خانے میں
لطف پینے میں نہ پیمانے میں

ساتھ چلنے کا وعدہ کرکے وہ
چھوڑا ویران آستانے میں

پھر وہ روتی بھی اور کہتی رہی
یہ خطا ہوگئی انجانے میں

وہ جو معصوم بھی ہے قاتل بھی
اس نے مارا ہمیں بہانے میں

میں نہ پہچان پایا خود کو بھی
دادؔ پہچا جو شیشہ خانے میں

Rate it:
Views: 317
30 Apr, 2018