تیری تو جانے پر اے جان تمنا ہم تو
سانس کے ساتھ تجھے یاد کیا کرتے ہیں
کبھی یادوں میں تجھے بانہوں میں بھر لیتے ہیں
کبھی خوابوں میں تجھے چوم لیتے ہیں
تیری تصویر لگا لیتے ہیں ہم سینے سے
پھر تیرے خط سے تیری بات کیا کرتے ہیں
گر تجھے چھوڑنے کی سوچ بھی آئے دل میں
ہم تو خود کو بھی وہیں چھوڑ دیا کرتے ہیں