پھر سے ایک اور رات آگئی مجھے ستانے کو ساتھ تیری یادیں بھی لائی مجھے رولانے کو میری بے بسی اور لاچاری کو تو دیکھ اے میرے محبوب سانس روکتی ہے جب کوشش کروں تجھے بھولانے کو