سب کو ناز ھے تیری مشکل کشائی پر
ڈوبتوں کو کافی ھے تو نا خدائی پر
تیرے ہوتے کیوں بھٹکے کوئی دیار غیر؟
سلام صد ھزاررہا تیری رھنمائی پر
تیرا نظر کرم کافی ھے نا ابکاروں کو
کوئی نا خوش نہیں تیری عطائی پر
در سے تیرے مایوس لوٹا نہیں کوئی
میں واری قرباں تیری کرم فرمائی پر
ہمکو رنج و الم ھے بس تیری جدائی کا
ہنوز آ جا ادھر دھر کان دل کی دھائی پر
تیری بے رخی نے اسد کو مار رکھا ھے
اف بھی نہیں کر سکتا تیری بیوفائی پر