اسے سوچ کے ہی مسکرا جاتا ہوں میں
عجب ہوں بھول کہاں پاتا ہوں میں
اداس ہو وہ تو خود کو بھی
کہاں روک پاتا ہوں میں
اس کا عزمِ محبت دیکھ کے
خود کؤ منا پاتا ہوں میں
جانتا ہے وہ دکھ ہیں سہے
کہتا ہے اکثر آؤ غموں سےدور لے جاتا ہوں میں
ڈرتا ہوں میں جدائی سے
نہ ہو گا ایسا یقین دلاتا ہوں میں
ہر بات پر اس کی
جانے کیوں یقین کر جاتا ہوں میں
چلو کیا ہمسفر ہو گا
بنا اس کے سفر کہاں کر پاتا ہوں میں