وہ جدا ہو کے بھی سنگ رہتا ہے اداسی میں مسکرا دیتا ہے ادا اس کی یاد تو نہیں ہاں مگر اس کا نظروں سے سلام یاد رہتا ہے اب کچھ سنا ئی تو نہیں دیتا مگر دل ہمارا کہتا ہے کوئی ہمیں سلام کہتا ہے