سلوک اس نے محبت میں عجب مجھ سے روا رکھا
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKسلوک اس نے محبت میں عجب مجھ سے روا رکھا
ہمیشہ میرے اپنے درمیاں اِک فاصلہ رکھا
تمہارے پاس آتے ہی جلا د یں کشتیاں ساری
کہ ہم نے لوٹ جانے کا نہ کویٔ راستہ رکھا
تمہارے پیار میں ہم اور کتنی در گذر کرتے ؟
تمہاری ہر جفا کا نام ہم نے اِک ادا رکھا
تمہارے بن رہے سونے ہمارے بام و در کتنے
نہ آۓ تم مگر ہم نے تو دروازہ کھلا رکھا
توقع اور سے کیوں ہو ہمیں حاجت روایٔ کی ؟
خدا کے سامنے پھیلا کے جب دستِ دعا رکھا
نہ تھا کچھ ربط ہی شاید ترے دِل کا ، مرے دِل سے
نہ لوٹے تم نہ تم نے ہم سے کویٔ رابطہ رکھا
ہوا کا دیکھنا مقصود مجھ کو ظرف ہے عذراؔ
ہوا کے دوش پر میں نے جلا کے اِک دیا رکھا
More Love / Romantic Poetry






