Add Poetry

سمجھ نہ قطرہ سمندر تو کر شمار مجھے

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

ملول کرتی ہے کچھ ایسے یادِ یار مجھے
خوشی کے لمحوں میں رکھتی ہے سوگوار مجھے

نہ چھین مجھ سے تو اپنے خیال کی خوشبو
مرے ہنر کی بلندی سے مت اتار مجھے

یہ رنگ اب بھی جو کھلتے گلوں کا پھیکا ہے
چمن سے روٹھی ہوئی لگتی ہے بہار مجھے

میں تیرے عشق میں کر دوں گا اپنی ذات فنا
کبھی تو اپنے فقیروں میں کر شمار مجھے

مچلتے اشکوں کا دھارا ہے میری آنکھوں میں
سمجھ نہ قطرہ سمندر تو کر شمار مجھے

مجھے خبر ہے نہ آئے گا لوٹ کر وہ عمیر
مگر ہے اپنی وفاؤں پہ اعتبار مجھے

Rate it:
Views: 403
21 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets