سنا ہے
Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, sangla hillوہی اندھیر وہی شمع وہی سایہ ہے
اب کے یادوں کے جزیرے میں کون آیا ہے
دل اسے یاد نہ کرتا تو اور کیا کرتا
جو روح بن کے میرے جسم میں سمایا ہے
نگاہ بے چین۔ شوق سفر۔ ذہن بنجارا
تیری تلاش میں نکلے تو یہی پایا ہے
نہ کوئی درد کا درمان۔ نہ کوئی ہمدم
غم حیات یہ مجھکو کہاں پہ لایا ہے
سنا ہے چاند۔ ستارے زمیں پہ آئے ہیں
سنا ہے آج وہ پھر سے چمن میں آیا ہے
اسی کے ناز سے غنچے فروغ پاتے ہیں
بہار بن کے وہ سب موسموں پہ چھایا ہے
وہ میری لحد پہ آیا تو پھول کہنے لگا
ابھی تو لوریاں دے کر اسے سلایا ہے
More Love / Romantic Poetry






