سنا ہے یاد کرتے ہو
کہ جب شام ڈھلتی ہے
ہجر میں جان جلتی ہے
تم اپنی رات کا اکثر
سکون برباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
کہ جب پنچھی لوٹ آتے ہیں
غموں کے گیت گاتے ہیں
"سنو تم لوٹ آؤ ناں"
یہی فریاد کرتے ہیں
سنا ہے یاد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو