سناہےانداز اس کا قاتلانہ ہے
میرا تعارف جس سےغائبانہ ہے
شائد اس کےبرےدن آگےہیں
یہ دل جو اس کا دیوانہ ہے
حق کی خاطرلڑنا پڑتا ہے
ویسےکب کسی نےمانا ہے
محبت کامزہ اس سےپوچھو
جس کا کسی سےیارانہ ہے
آچھوڑچلیں اس شہرکواصغر
چل جہاں پہ اپنا آب ودانہ ہے