سنو! میں کوئی گزرا ہوا وقت تو نہیں کہ پلٹ کر تیری دسترس میں نہ آ سکوں نہ میں اک ٹوٹا ہوا ساز ہوں کہ جو تمہیں نغمہ نیا کوئی نہ سُنا سکوں اور...یہ بھی نہیں کہ ہُوں کوئی گُزرا موسم کہ تجھ کو رعنائیاں اپنی نہ دکھا سکوں