تم لوٹ کر آو گئے
یا پھر نہیں آؤ گئے
ہم ملئے گئے
پا پھر نہیں ملئے گئے
جو وفا کے بیج
میں نے نفرتوں کے
کھیت میں دبائے ہیں
ُان میں پیار کے
پھول لگے گئے
یا پھر نفرتیں ُان
نادان پھولوں کو
کچل دیں گئی
میں نے دعایئں
جو مانگی ہیں
کیا قبولیت کا
پیغام لائی گئی
یا میری دعایئں
رد ہو کر وہی
دم توڑ جایئں گئی
روکو ! مجھے ابھی
اسی کشمکش میں رہنے دو
مجھے رب کو اور
منانے دو
سجدوں میں
سمندر بہانے دو
سنو ! مجھے ابھی فیصلہ مت سناؤ