جانتا ہوں کے وہ نا آئے گا پلٹ کر
سو جاتا ہوں اس کی یاد سےلپٹ کر
تم ساحل پہ میرا انتظار کرتےرہنا
میں آجاؤں گاطوفانوں سےنپٹ کر
تیرے انتظار میں آج بھی بیٹھا ہوں
اس بوڑھے پیپل کےپیڑ سےسمٹ کر
جیتےجی اسےآنے کی فرصت ناملی
آج روتا ہےمیری تربت سےلپٹ کر
ہم تو آج بھی نشےکےعالم میں ہیں
ایک باراس نے دیکھا تھانقاب الٹ کر