صدیوں سے ہے پرانا یہ عشق ہمارا
دل بیچاره ہے تیری الفت کا ہی مارا
لوگ حیراں ہیں کیسا انوکھا یہ بیوپار ہمارا
سودے میں ہارا پهر بھی نہیں خسارا
اس میدان عشق میں سب تمهارا
ہمارے حصے میں صرف اک نذرانہ
ہو طاری ہم پراک ادائے مستانہ
جو ہارے تب بھی ہے گزارا
جو کچھ ہمارا وہ بھی تمہارا
نہیں کچھ دعوی` کسی پر بھی ہمارا