سورج کی تپش
Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahoreوہ نہ ملتا تو اچھا ہوتا
یا پھر بچھڑ کر نہ ملا ہوتا
سوچوں کے تانے بانے نہ بنتے
جذبوں میں نہ رنگ بھرا ہوتا
تھا پتھر ‘ مگر لگا کچھ اور
ورنہ شیشہ کیوں یوں گرا ہوتا
کیا عجب دھندوں سے آشنا
بھلا نہ کرتا تو بھلا ہوتا
آزاد ہو کر بہک گئے ہیں
قید میں ہوتے تو کیا ہوتا
سورج کی تپش بڑھ جاتی ناصر
جو اسکے سائے سے گذرا ہوتا
More Love / Romantic Poetry






